0 / 0
11419/ذو القعدة/1446 , 17/مئی/2025

بسا اوقات عملی کفر انسان کو اسلام سے خارج بھی کر سکتا ہے۔

سوال: 126993

کیا ایسا ممکن ہے کہ بسا اوقات عملی کفر انسان کو اسلام سے خارج کر دے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

"عملی کفر انسان کو ملت اسلامیہ سے خارج کر دیتا ہے، مثلاً: غیر اللہ کو سجدہ کرنا اور غیر اللہ کے لیے جانور ذبح کرنا وغیرہ ۔ یہ اعمال عملی کفر ہیں جو کہ انسان کو ملت اسلامیہ سے خارج کر دیتے ہیں۔ لہذا جو شخص بتوں کے لیے یا تاروں کے لیے جانور ذبح کرے، یا جنوں کے لیے ذبح کرے تو عملی کفر اکبر کا مرتکب ہو جاتا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص مذکورہ چیزوں کے لیے نماز ادا کرے اور انہیں سجدہ کرے تو وہ بھی عملی کفرِ اکبر کا مرتکب ہو گا۔ اسی طرح اگر کوئی شخص دین کو گالی دے، یا آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو گالی دے، یا اللہ تعالی کا مذاق اڑائے، یا آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا مذاق اڑائے تو یہ بھی عملی کفر ہے، اور اس پر تمام اہل سنت وا لجماعت کا اتفاق ہے۔" ختم شد

"مجموع فتاوی ابن باز"(28/146)

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
بسا اوقات عملی کفر انسان کو اسلام سے خارج بھی کر سکتا ہے۔ - اسلام سوال و جواب